ایک تازہ غزل ہوئی ہے آپ کی خدمت میں پیش کر دیکھتے ہیں

قوافی اس لئے غلط کہہ رہا ہوں کہ ان میں ’نے‘ جو مشترک ہے، اسے نکال دیں تو دیکھ، اکھیڑ، بکھیر، لوٹ قوافی نہیں ہیں۔ بشیر بدر کی مشہور غزل، بچ گئے آج ہم ڈوبتے ڈوبتے‘ میں بھی یہی سقم ہے۔
جناب اگر آپ اس زاویے سے قوافی کو دیکھیے تو شاید آپ کی نظر میں کچھ تبدیلی آئے (ویسے آپ سے بحث کرنے کی جسارت نہیں کر رہا صرف اپنی اصلاح کی خاطر ایک سوال ہے)۔
سمیٹ
سے لوٹ
اجاڑ
پ دیکھ
بکھیر
اکھیڑ
 
Top