این جی او کا چترال اور کیلاش وادی میں کام اور خاندانوں کی مدد

مہوش علی

لائبریرین
اچھی ڈاکومینٹری ہے جس سے علاقے کے لوگوں کے مسائل کا معلوم ہوتا ہے کہ انکے لیے زندہ رہنا اور روزی کمانا کسقدر مشکل ہے۔

[ame]http://youtube.com/watch?v=Lew_tuNjugY&feature=related[/ame]

طالبان کے وزیر خارجہ نے سیکھ لیا تھا کہ اقوام متحدہ سے پیسہ کیسے مانگا جائے تاکہ وہ فٹبال سٹیڈیم میں پھانسیاں دینا بند کر دیں۔ اور ایک اور وزیر نے جرمنی کے چرچ میں جا کر مالی امداد مانگنا سیکھ لیا تھا۔۔۔تو اس سے بہتر ہے کہ طالبان یہ بھی سیکھ لے کہ اگر این جی اوز اچھا کام کر رہی ہیں اور غریب لوگوں کو روزگار فراہم کر رہی ہے تو انہیں مارنے، انکے آفسوں کو بموں سے اڑانے سے بہتر ہے کہ اس غریب عوام کا سوچیں کہ جس کی فلاح و بہبود طالبان کے ایجنڈے میں ہے ہی نہیں یا پھر سب سے آخر میں ہے۔
 

فرضی

محفلین
بہت اچھی ڈاکومنٹری ہے مہوش باجی لیکن آپ ہر تھریڈ میں طالبان کی ٹانگ کھینچ کر تعصب کی فضا بنا دیتی ہیں۔۔ خیر پھر بھی یہ دستاویزی فلم کافی معلوماتی اور دلچسپ تھی، شیئر کرنے کا شکریہ۔
 
Top