این اے 122 میں دھاندلی نہیں، بے ضابطگیاں ہوئیں: انکوائری کمیشن جج 24 جنوری 2015 (15:18)

این اے 122 میں دھاندلی نہیں، بے ضابطگیاں ہوئیں: انکوائری کمیشن جج
24 جنوری 2015 (15:18)

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 کیلئے قائم انکوائری کمیشن کے جج نے کہا ہے کہ حلقے میں ایک بھی ووٹ جعلی نہیں نکلا البتہ بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انکوائری کمیشن کے جج نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این اے 122 میں ایک ووٹ بھی جعلی نہیں نکلا لیکن حلقے میں بے ضابطگیاں پائی گئیں تاہم این اے 122 میں دھاندلی کا حتمی فیصلہ ٹریبونل کے جج نے کرنا ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 میں دھاندلی سے متعلق رپورٹ 10 جنوری کو تیار کی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ30,000 کاﺅنٹر فائلوں پر مہر اور دستخط نہیں پائے گئے جبکہ انتخابی عملے کے کام میں اور این اے 122 کے رزلٹ فارم میں بھی بے ضابطگیاں پائی گئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ متعدد پولنگ سٹیشنز کے رزلٹ سادہ کاغذ پر بنائے گئے۔ کمیشن نے مذکورہ کاﺅنٹر فائلیں تصدیق کیلئے نادرا کو بھجوانے کی سفارش بھی کی تھی تاہم اب انکوائری کمیشن کے جج نے دھاندلی کے امکانات کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ انتخابات کے دوران صرف بے ضابطگیوں کا ہی انکشاف ہوا ہے۔
 
این اے 122 میں دھاندلی نہیں، بے ضابطگیاں ہوئیں: انکوائری کمیشن جج
24 جنوری 2015 (15:18)

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 کیلئے قائم انکوائری کمیشن کے جج نے کہا ہے کہ حلقے میں ایک بھی ووٹ جعلی نہیں نکلا البتہ بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انکوائری کمیشن کے جج نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این اے 122 میں ایک ووٹ بھی جعلی نہیں نکلا لیکن حلقے میں بے ضابطگیاں پائی گئیں تاہم این اے 122 میں دھاندلی کا حتمی فیصلہ ٹریبونل کے جج نے کرنا ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 میں دھاندلی سے متعلق رپورٹ 10 جنوری کو تیار کی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ30,000 کاﺅنٹر فائلوں پر مہر اور دستخط نہیں پائے گئے جبکہ انتخابی عملے کے کام میں اور این اے 122 کے رزلٹ فارم میں بھی بے ضابطگیاں پائی گئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ متعدد پولنگ سٹیشنز کے رزلٹ سادہ کاغذ پر بنائے گئے۔ کمیشن نے مذکورہ کاﺅنٹر فائلیں تصدیق کیلئے نادرا کو بھجوانے کی سفارش بھی کی تھی تاہم اب انکوائری کمیشن کے جج نے دھاندلی کے امکانات کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ انتخابات کے دوران صرف بے ضابطگیوں کا ہی انکشاف ہوا ہے۔
کفر ٹوٹا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:)

اسے:p آپ تبصرہ نہیں سمجھتے کیا ؟:cool2:
 
Top