ایم کیو ایم تجھے سلام

1100210804-1.gif
 

غازی عثمان

محفلین
کراچی میں ایدھی فاؤنڈیشن کے چیف رضاکار رضوان احمد ایدھی کا کہنا ہے کہ انہیں اور رضاکاروں کو ایک مرتبہ پھر ہراساں کیا گیا ہے اور مسلح افراد نے ایمبولینسوں سے لاشیں نہیں اتارنے دیں۔
رضوان ایدھی نے بی بی سی کو بتایا کہ سنیچر کو تین ایمبولینسوں میں سوار مسلح افراد سرد خانہ پہنچے اور انہوں نے سرد خانے کو یرغمال بنالیا ان کے مطابق وہ تنظیم کا نام نہیں لیں گے کیونکہ سبھی انہیں جانتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مسلح افراد نے انتظامی امور میں مداخلت کی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں، شام سات بجے سے ڈیڑھ بجے تک سرد خانے میں ایدھی کی ایمبولینسوں سے میتیں نہیں اتاری جا سکیں۔ رضوان کا کہنا تھا کہ وہ اور رضاکار مسلح افراد کے گھیرے میں رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جن ایمبولینسوں سے میتیں آ رہی تھیں ان کے ساتھ خواتین بھی تھیں مگر کسی کو اترنے نہیں دیا گیا، رضوان نے رنجیدہ ہوکر کہا کہ اس سے بڑھ کر اور کیا ہوسکتا ہے کہ انسانی خدمات سے روکا جائے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی عبدالستار ایدھی کو بہت دھمکیاں ملتی رہی ہیں۔

دوسری جانب ایدھی کے سرد خانہ میں لاشوں کی تعداد اس قدر بڑھ گئی ہے کہ جگہ کم ہوگئی اور لاشیں سرد خانے سے باہر کمروں اور رستے میں رکھی گئی ہیں۔

ایدھی حکام کا کہنا ہے کہ ایدھی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی میتیں آئی ہیں۔

شہر کے واحد سرد خانے میں ڈہائی سو سے زائد میتیں رکھنے کی گنجائش ہے پولیس بھی میتیں رکھواتی ہے ان میتوں کو تین روز تک یہاں رکھا جاتا ہے،

رضوان ایدھی کے مطابق جو لاشیں امانتاً رکھی ہوئی ہیں وہ بھی سرد خانے میں موجود ہیں مزید دو سو سے زائد لاشیں آئی ہیں، ان کے مطابق روزانہ بیس سے پچیس لاوارث لاشیں بھی لائی جاتی ہیں۔
 

غازی عثمان

محفلین
پاکستان کے معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی نے الزام لگایا ہے کہ ایم کیو ایم ان کو قتل کی دھمکیاں دے رہی ہے۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے عبدالستار ایدھی نے کہا کہ ان کو کبھی نائن زیرو آنے کے لیے کہا جاتا ہے اور کبھی کہا جاتا ہے کہ ان کا حشر (جنرل) ضیاالحق سے بھی بدتر ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ جمعہ کو ایک ٹیلیفون موصول ہوا جس میں ان سے کہا گیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں وگرنہ ان کا انجام اچھا نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات ان کی سمجھ سے بالا تر ہے کہ ان کو یہ دھمکیاں کیوں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک فقیر ہیں اور ان کا کسی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایدھی ایمبولینس پر حملے آئے دن ہوتے ہیں اور جعمرات کو سول ہسپتال میں ایدھی مرکز کو آگ لگا دی گئی۔

عبدالستار ایدھی نے کہا کہ ان دھمکیوں کے باوجود وہ کوئی قانونی چارہ جوئی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ معاملہ پولیس کی طاقت سے باہر ہے اور وہ نہیں سمجھتے کہ پولیس کے پاس رپورٹ درج کرانے سے وہ پہلےسے زیادہ محفوظ ہوں گے۔

عبدالستار ایدھی نے کہا کہ انہوں نے سب کچھ عوام کے سامنے رکھ دیا ہے اور وہ اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں کریں گے اور اپنے سماجی کاموں پر اپنی توجہ مرکوز کیے رکھیں گے۔

بی بی سی نے سندھ کے وزیر داخلہ عبدالرؤف صدیقی سے جن کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے ، عبدالستار ایدھی کے الزامات کے بارے میں پوچھا۔

عبدالرؤف صدیقی نے کہا کہ سول ہسپتال میں ایدھی مرکز کو نذر آتش نہیں کیا گیا ہے بس وہاں کو اندر سے آگ لگ گئی تھی اور کچھ ’لڑکوں‘ نے کچھ ہنگامہ کیا ہے۔
 
Top