ایران نے20فیصد یورینیم کی افزودگی روک دی،امریکا نے پابندیاں نرم کرنیکی منظوری دیدی

حاتم راجپوت

لائبریرین
219349-iranamerica-1390261625-704-640x480.jpg

دونوں پاور پلانٹس میں پہلے روز 5 فیصد تک یورینیم افزودگی کو روک دیا گیا۔ ماہرین کی ٹیم ان پلانٹس کا روزانہ دورہ کریگی۔فوٹو:فائل

تہران / واشنگٹن: ایران نے جوہری طاقتوں سے مذاکرات کے بعد 20فیصدیورینیم کی افزودگی روک دی ،عالمی معائنہ کاروں نے سینٹری فیوجز خود منقطع کئے۔

جبکہ امریکا نے ایران پر پابندیوں میں نرمی کی منظوری دیدی۔پیر کو ایران کے جوہری پروگرام کے سربراہ علی اکبر صالحی نے ایران کے دورے پر آئی جوہری ٹیم کو بتایا کہ نتانز نیوکلیئر پاور پلانٹ کے 2 اور فورڈو کے 4 پلانٹس کو عملی طورپر یورینیم کی افزودگی سے روک دیا گیا ہے، ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونیوالے معاہدے پر عملدرآمد کیلیے اقوام متحدہ کے معائنہ کار گزشتہ 2روزسے ایران میں موجود ہیں۔ یورینیم افزودگی روکنے کے بدلے مغربی ممالک کی جانب سے لگائی گئی ایران پر پابندی میں کمی لائی جائے گی۔ ماہرین نے اے ایف پی کو بتایا کہ دونوں پاور پلانٹس میں پہلے روز 5 فیصد تک یورینیم افزودگی کو روک دیا گیا۔ ماہرین کی ٹیم ان پلانٹس کا روزانہ دورہ کریگی۔
5_zpscf71f59f.jpg
اس عمل سے ایران کو جو پابندیوں میں ریلیف ملے گا وہ 6 سے 7 بلین ڈالر ہے۔ علی اکبر صالحی نے کہاکہ4.2 ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں کو8 قسطوں میں غیر منجمد کیاجائیگااور ایرانی مصنوعات کو عالمی منڈی تک رسائی بھی دی جائیگی۔مغربی سفارتکار اور جوہری ماہرین ایران کے ساتھ ہونیوالی اب تک کی پیش رفت کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں۔ ادھر واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے ایران پر پابندیوں میں نرمی کی دستاویز کی منظوری دیدی۔ امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان جین پسا کی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ کیری نے دستاویز پر دستخط کر دیے ہیں،دستاویز کو کانگریس کو پیر کے روز بھیجا جائے گا۔

ربط ۔
 
Top