امریکی کمپنی کاپوری دنیاکومفت انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کااعلان

حسینی

محفلین
امریکی کمپنی کاپوری دنیاکومفت انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کااعلان
231873-internet-1393621331-275-640x480.jpg

سیٹلائٹ کے ذریعے دنیابھرمیں انٹرنیٹ فراہم کرے گی جسے مفت استعمال کیاجاسکے گا۔ فوٹو: فائل

واشنگٹن: امریکاکی ایک کمپنی نے پوری دنیاکوانٹرنیٹ کی سہولت مفت فراہم کرنے کے منصوبے پر کام کرنے کااعلان کردیاہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق دنیابھرمیں انٹرنیٹ کی مفت سہولت وائی فائی کے ذریعے فراہم کی جائیگی۔کمپنی کاکہناہے کہ وہ سیٹلائٹ کے ذریعے دنیابھرمیں انٹرنیٹ فراہم کرے گی جسے مفت استعمال کیاجاسکے گا،اس ٹیکنالوجی کے بعدافریقہ کے گھنے جنگلوں میں بیٹھاانسان بھی انٹرنیٹ بالکل اسی طرح استعمال کر سکے گاجس طرح کوئی شخص امریکاکے کسی ترقیاتی شہرمیں بیٹھ کرانٹرنیٹ سے مستفید ہورہاہو ،اس پروجیکٹ پرجلدہی کام شروع کردیا جائے گا۔
http://www.express.pk/story/231873/
 

حسینی

محفلین
آؤٹرنیٹ کردے گا انٹرنیٹ کی چُھٹی!
231444-Internet-1393519500-953-640x480.JPG

برقی رابطے کی نئی ٹیکنالوجی دنیا بھر میں بلامعاوضہ استعمال کی جاسکے گی. فوٹو : فائل

انٹرنیٹ، ایک جادوئی ٹیکنالوجی، جس نے ہماری دنیا بدل کر رکھ دی۔

آج شاید ہی کوئی شعبہ اس ٹیکنالوجی کے دائرۂ اثر سے باہر ہو۔ ہر شعبے میں بالواسطہ یا بلاواسطہ انٹرنیٹ کا عمل دخل نظر آتا ہے۔ الغرض انٹرنیٹ ٹیکنالوجی روزمرّہ زندگی کا حصّہ بن چکی ہے۔ انٹرنیٹ سے استفادہ کرنے کے لیے ہم مختلف کمپنیوں کے محتاج ہیں۔ انہیں انٹرنیٹ سروس پرووائیڈر (آئی ایس پیز) کہا جاتا ہے۔ ہم ان کمپنیوں کی فیس ادا کر کے انٹرنیٹ کنکشن حاصل کرتے ہیں اور انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا سے جُڑ جاتے ہیں۔

یہ بھی حقیقت ہے کہ اس جادوئی ٹیکنالوجی سے دنیا کے ہر خطے کا فرد مستفید نہیں ہو رہا۔ کہیں آئی ایس پیز کا مسئلہ ہے، تو کہیں غربت اور پس ماندگی انٹرنیٹ سے استفادہ کرنے کی راہ میں حائل ہے۔

اس صورت حال میں آپ انٹرنیٹ تک دنیا کے ہر فرد کی بلامعاوضہ رسائی کا تصور کر سکتے ہیں؟ ایسا ہو سکتا ہے، کیوں کہ ایک تنظیم کی جانب سے اس تصور کو حقیقت میں بدلنے کے لیے کام شروع کر دیا گیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ دو برس کے بعد دنیا کا ہر فرد مفت انٹرنیٹ استعمال کرے گا۔

1_zps38f0aba9.jpg


یہ دعویٰ نیویارک میںمیڈیا ڈیولپمنٹ انویسٹمنٹ فنڈ ( ایم ڈی آئی ایف) نامی تنظیم نے کیا ہے اور اس پر عملی کام بھی تیزی سے جاری ہے۔ یہ منصوبہ ’’آؤٹرنیٹ‘‘ کے نام سے آگے بڑھ رہا ہے۔

’’ آؤٹرنیٹ ‘‘ پروجیکٹ کے لیے ’’ ڈیٹا کاسٹنگ‘‘ ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی۔ اس ٹیکنالوجی کے تحت ڈیٹا ریڈیائی لہروں کی صورت میں بھیجا جاتا ہے۔ ایم ڈی آئی ایف کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے انٹرنیٹ کو خلا سے دنیا بھر میں پھیلایا جاسکے گا۔ اس مقصد کے لیے سیکڑوں چھوٹے مصنوعی سیارے ارضی مدار میں بھیجے جائیں گے۔ یہ بالکل ایسے ہی ہوگا جیسے سیٹیلائٹ چینلز کے سگنلز خلا سے زمین پر پہنچتے ہیں اور پھر ٹیلی ویژن سیٹ انہیں کیچ کر لیتے ہیں۔

زمین کے زیریں مدار میں بھیجے جانے والے مصنوعی سیارے دنیا بھر میں موجود مختلف اسٹیشنوں سے ڈیٹا وصول کریں گے اور ’’یوزر ڈیٹاگرام پروٹوکول‘‘ نامی تیکنیک کے ذریعے اس ڈیٹا کو زمین پر بھیج دیں گے۔

5_zpsa991f1cd.jpg


سید کریم اس پروجیکٹ کے سربراہ ہیںِ۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’آؤٹر نیٹ‘‘ کے لیے مطلوبہ ٹیکنالوجی پہلے ہی موجود ہے، جس کی وجہ سے اس منصوبے کی تکمیل میں زیادہ وقت صرف نہیں ہوگا۔ رواں برس جون میں یہ تنظیم ناسا سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر اس ٹیکنالوجی کے آزمائشی تجربات کے لیے اجازت طلب کرے گی، جس کے بعد جون 2015ء میں ارضی مدار میں مصنوعی سیاروں کو بھیجا جائے گا۔ اس کے ایک برس بعد ’’آؤٹر نیٹ‘‘ حقیقت بن جائے گا۔

اس بات کا امکان بھی ہے کہ ٹیلی کام اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیاں اس منصوبے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کریں، مگر سید کریم کے مطابق وہ اور اس منصوبے کی ٹیم ان کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
 

دوست

محفلین
دنیا میں کچھ مفت نہیں ہے۔ ہر کام پر پیسے لگتے ہیں۔ اس پر بھی لگیں گے۔ مفت صرف مشہوری کے لیے ہے۔
 

اسد

محفلین
خبر تقریباً ایک مہینہ پرانی ہے، ایکسپریس نے اب دی ہے۔
ایم ڈی آئی ایف کی سائٹ پر آؤٹرنیٹ کا صفحہ۔
آؤٹرنیٹ کی سائٹ کا سرورق۔

آؤٹرنیٹ کے ذریعے انٹرنیٹ کا مکمل مواد حاصل نہیں ہو گا بلکہ کچھ مخصوص ڈیٹا فراہم کیا جائے گا۔
خبریں اور معلومات: بین الاقوامی اور علاقائی خبریں اور کاشتکاروں کے لئے زرعی اجناس کی قیمتیں۔
تعلیمی مواد: خان اکیڈمی اور کورسیرا، برٹش کونسل کا انگلش سیکھیے اور ٹیچرز ود آؤٹ بورڈرز۔
اطلاقیے اور مواد: اوبنٹو اور اوپن سٹریٹ میپ، مکمل وکیپیڈیا اور فلمیں، موسیقی اور کھیل۔
ایمرجنسی کمیونیکیشن۔
 

حسینی

محفلین
دنیا میں کچھ مفت نہیں ہے۔ ہر کام پر پیسے لگتے ہیں۔ اس پر بھی لگیں گے۔ مفت صرف مشہوری کے لیے ہے۔
کیا ایسا ممکن نہیں کہ اس تجویز پر اگر عمل ہوجائے تو ان کو اشتہار کے مد میں اتنا ملے کہ صارفین سے کچھ لینے کی شاید ضرورت نہ ہو۔ جس طرح اب اکثر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فری میں سروسز فراہم کرتی ِ ہیں۔
 
Top