امریکی سرپرستی میں وکی لیکس کے روح فرسا انکشافات..

وکی لیکس کی طرف سے جاریکردہ خفیہ دستاویزات کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ملک میں سیاسی بحران حل کرنے کیلئے صدر آصف زرداری کو عہدے سے ہٹانے اور جلاوطن کرنے پر غور کیا تھا۔ اس سلسلہ میں سابق امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ جنرل کیانی صدر زرداری کو جتنا ناپسند کرتے ہیں اس سے کہیں زیادہ انہیں نوازشریف کے بارے میں بداعتمادی ہے۔ ان خفیہ دستاویزات کے مطابق معزول ججوں کی بحالی کیلئے میاں نوازشریف کی تحریک کے دوران جنرل کیانی نے امریکی سفیر سے مسلسل چار ملاقاتیں کیں اور اشارہ دیا کہ اگر صورتحال مزید خراب ہوئی تو انہیں مجبوراً صدر زرداری کو مستعفی ہونے پر قائل کرنا پڑیگا۔ انہوں نے صدر زرداری کی جگہ اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی کو صدر کے منصب پر فائز کرنے اور سید یوسف رضا گیلانی کو بطور وزیراعظم برقرار رکھنے کا عندیہ بھی دیا تھا جبکہ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے نومبر 2007ء میں امریکی سفیر کو اپنے عشائیہ میں مدعو کرکے ان پر زور دیا تھا کہ امریکہ انہیں وزیراعظم بننے کیلئے مدد دے۔ وکی لیکس کی جاریکردہ ان خفیہ دستاویزات میں سابق امریکی سفیر سے جنرل کیانی کے علاوہ صدر زرداری، میاں نوازشریف، ڈی جی آئی ایس آئی احمد شجاع پاشا اور متعدد دیگر شخصیات کی ملاقاتوں کا بھی حوالہ دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ممبئی حملوں کے چھ ہفتے بعد صدر زرداری نے این ڈبلیو پیٹرسن سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف پر الزام لگایا تھا کہ وہ جماعت الدعوۃ کو پیشگی اطلاع دے چکے ہیں کہ امریکہ اس پر پابندی لگانے والا ہے جس کے باعث جماعت الدعوۃ نے اپنے بینک اکائونٹس سے ساری رقوم نکلوالیں۔

مزید جاننے کے لئے یہاں پر کھٹکا کریں
 
Top