امتحانات

عرفان سعید

محفلین
ہزاروںسوالات ایسےکہ ہر سوال پہ دم نکلے
بہت نکلے مرے جواب لیکن پھر بھی کم نکلے

ڈرے کیوں میرا ٹیچر؟ کیا رہے گی آخر اُس کی عزت
وہ گپ، جو میرے قلم سے تین گھنٹے ہر دم نکلے؟

لکھتے ہی چلےجانا منٹو کا سنتے آئے ہیں لیکن
بہت بڑےافسانے میری زبان سے پیہم نکلے

بھر م کھل جائے ظالم تیرے دماغ کی بیماری کا
اگر اس پیچ کس سے ترا ہر ایک پیچ و خم نکلے

مگر لکھوائے کوئی یہ جواب تو ہم سے لکھوائے
ہوا ٹائم ختم اور کمرے سے کان پر رکھ کر قلم نکلے

ہوئی اِس پیپر میں منسوب مجھ سے گپ بازی
پھر آیا وہ زمانہ جو امتحاں میں نمبر کم نکلے

خدا کے واسطے لفافہ نہ پرچے کا کھول ظالم
کہیں ایسا نہ ہو پھر وہی سوالِ ایٹم بم نکلے

کہاں کمرۂ امتحان کا دروازہ اور کہاں سپریڈنڈنٹ
پر اِتنا جانتے ہیں، جب وہ جاتا تھا کہ ہم نکلے
 
بھر م کھل جائے ظالم تیرے دماغ کی بیماری کا
اگر اس پیچ کس سے ترا ہر ایک پیچ و خم نکلے
خدا کے واسطے لفافہ نہ پرچے کا کھول ظالم
کہیں ایسا نہ ہو پھر وہی سوالِ ایٹم بم نکلے
:LOL::LOL:
 
Top