اچھا یعنی یہ 62 اور 63 کا مضحکہ خیز اسلامی آرٹیکل آپکے ضیاء الحق کا کارنامہ ہے جو خود شراب نوشی میں اپنا مقام آپ رکھتے تھے۔ مجھے اس پر منفی ریٹنگ دینے سے قبل ایک واقعہ سنتے جائیں۔ میرے ایک قریبی دوست جو ایک عرصہ دراز سے ناروے میں مقیم ہیں اور انکے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ سے قریبی مراسم ہیں،وہ 80 کی دہائی میں پاکستان گئے۔ راولپنڈی کے ملٹری ایریاز میں ایک خاص وقت کے بعد عام سویلیز کا داخلہ ممنوع ہوتا تھا۔ یہ صاحب چونکہ ایک برگیڈئیرکے جاننے والے تھے یوں وہ مقررہ وقت کے بعد بھی وہیں بیٹھے رہے۔ اچانک وہاں محترم ضیاء الحق صاحب مرحوم شہید پاکستان تشریف لائے اور تفسار فرمایا کہ اس وقت ایک سویلین یہاں کیا کر رہا ہے؟ وہ برگیڈیئر بولے کہ یہ صاحب ہمارے مہمان ہیں اور ناروے سے آئے ہیں۔ جسپر ضیاء الحق مسکرائے اور پوچھا کہ ہمنے سنا ہے وہاں شراب بہت اچھی کوالٹی کی ملتی ہے، کیا آپ ساتھ لائیں ہیں تو ایک بوتل ہمیں بھی تحفۃً عطا کر دیںیہ بات تو دل کو لگتی ہے کہ جنرل ضیاءالحق مرحوم نے آرٹیکل 62 اور 63 حسب ضرورت ناپسندیدہ سیاستدانوں کو باہر نکالنے کے لئے شامل کرایا ہوگا۔ کیونکہ ایسا بندہ آج کل کہاں سے ملے گا جو گناہ کبیرہ سے پاک ہو؟
ویسے اگر سپریم کورٹ اس آرٹیکل کی تشریح کر کے ایک دفعہ کچرا پارلیمنٹ سے باہر نکال دے تو کمال ہی ہو جائے گا ۔![]()
یہ پہلی دفعہ ضیاءالحق مرحوم کے بارے میں پہلی دفعہ شراب نوشی کا الزام آپ سے پتہ چلا اس پہلے کسی کے ذریعے علم نہیں ہوا۔ البتہ آپ کے پرویز مشرف کی شراب نوشی مشہور ہے۔ضیاء الحق کا کارنامہ ہے جو خود شراب نوشی میں اپنا مقام آپ رکھتے تھے
یہ آپ کا الزام ہے بغیر ثبوت کے۔ اچھی بات تو یہ ہے کہ کرپشن کا کوئی بڑا سکینڈل اس دور حکومت میں ابھی تک سامنے نہیں آیا۔ اگر آئے گا تو موجودہ حکمرانوں پر 62، 63 لگنا چاہئے۔ کسی لحاظ کی ضرورت نہیں ہے۔دیگر لوٹ مار، لوٹ کھسوٹ موجودہ حکمرانوں نے ملک میں مچائی ہوئی جسکی وجہ سے ملک دیوالیہ ہونے کی نہج پہ پہنچ گیا ہے اسکا کیا؟ کیا وہ 62، 63 کی زد میں نہیں آتا؟
میرے پرویز مشرف؟ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ اسلام کے نام پر اپنی حکومتیں چمکانے والے خود کتنے پانی میں ہیں اور تھے؟یہ پہلی دفعہ ضیاءالحق مرحوم کے بارے میں پہلی دفعہ شراب نوشی کا الزام آپ سے پتہ چلا اس پہلے کسی کے ذریعے علم نہیں ہوا۔ البتہ آپ کے پرویز مشرف کی شراب نوشی مشہور ہے۔
فکر نہ کریں۔ فی الحال تو عمران خان اور قادری کی اپوزیشن کی وجہ سے یہ موجودہ حکومت بڑی بڑی روایتی وارداتیں نہیں کر رہی۔ جونہی یہ دھرنے شرنے کا ڈرامہ ختم ہوگا، پھر دیکھئے گا۔یہ آپ کا الزام ہے بغیر ثبوت کے۔ اچھی بات تو یہ ہے کہ کرپشن کا کوئی بڑا سکینڈل اس دور حکومت میں ابھی تک سامنے نہیں آیا۔ اگر آئے گا تو موجودہ حکمرانوں پر 62، 63 لگنا چاہئے۔ کسی لحاظ کی ضرورت نہیں ہے۔![]()
یہ تو محض ایک الزام ہے۔ اگر اسکے بارہ میں کوئی اثبوت ملے تو ضرور عدالت میں جائیں جیسے مریم نواز کیخلاف تحریک انصاف والے گئے تھے۔البتہ ایک سکینڈل آپ کے ممدوح کے بارے میں ٹوٹر پر گردش کر رہا ہے آپ بھی ملاحظہ فرما لیجئے![]()
آپ کے علاوہ کسی اور ذریعے سے یہ خبر نہیں دیکھی اور نا سنی۔ اس لئے اتنی قابلی اعتبار نہیں لگتی۔کہنے کا مقصد یہ ہے کہ اسلام کے نام پر اپنی حکومتیں چمکانے والے خود کتنے پانی میں ہیں اور تھے؟
دھرنے سے پہلے بھی کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا۔فکر نہ کریں۔ فی الحال تو عمران خان اور قادری کی اپوزیشن کی وجہ سے یہ موجودہ حکومت بڑی بڑی روایتی وارداتیں نہیں کر رہی۔ جونہی یہ دھرنے شرنے کا ڈرامہ ختم ہوگا، پھر دیکھئے گا۔
یہ ایک خبر ہے جو عاصم نیازی جو کہ ایک صحافی ہے نے ٹویٹ کی اور اسے حامد میر اور دوسرے صحافیوں نے قابل اعتبار سمجھتے ہوئے ری ٹویٹ کیا تھا۔یہ تو محض ایک الزام ہے۔
ایک بات آپ کو ماننا چاہئے کہ مریم نواز نے عدالت کے کہنے پر فیصلہ آنے سے پہلے استعفی دیکر ایک اچھی مثال قائم کی جس کی بعد میں عدالت نے بھی تعریف کی۔جیسے مریم نواز کیخلاف تحریک انصاف والے گئے تھے۔
بات یہ نہیں ہے کہ عدالت کے فیصلے پر اس نے استعفیٰ دیا بلکہ بات یہ ہے کہ کس میرٹ پر نواز شریف نے اپنی بیٹی کو 100 ارب کے فنڈ پر بٹھایا۔ایک بات آپ کو ماننا چاہئے کہ مریم نواز نے عدالت کے کہنے پر فیصلہ آنے سے پہلے استعفی دیکر ایک اچھی مثال قائم کی جس کی بعد میں عدالت نے بھی تعریف کی۔
اس لئے تو عدالت نے مریم نواز کو مستعفی ہونے کا کہا تھابات یہ نہیں ہے کہ عدالت کے فیصلے پر اس نے استعفیٰ دیا بلکہ بات یہ ہے کہ کس میرٹ پر نواز شریف نے اپنی بیٹی کو 100 ارب کے فنڈ پر بٹھایا۔