اصلاح کی انتظار

حکیم مومن خان مومن کی زمین میں کی گئی ایک ادنی' کاوش تھوڑی سی تبدیلی کے ساتھ
از نور جوئیہ
آپ سے گر ملا نہیں ہوتا
دل یوں کھلا کھلا نہیں ہوتا
جب سے پکڑا ہے تیرے ہاتھوں کو
'ہاتھ دل سے جدا نہیں ہوتا'
راس ہم کو خوشی نہیں آتی
زخم بھی دلربا نہیں ہوتا
عشق ایسی نماز ہے واعظ
سجدہ جس کا قضا نہیں ہوتا
اتنے غم ہم سے کب سہے جاتے
مرجا تے گر خدا نہیں ہوتا
 
Top