اصلاح و تبصرہ کے لئے ہے یہ غزل۔

zulfi

محفلین
صدائے عشق زندہ باد
ادائے عشق زندہ باد
خدا نے دی گواہی ہے
برائے عشق زندہ باد
محبت کا یہ عالم ہے
ستائے عشق زندہ باد
لگا کر دل وفا کرنا
سکھائے عشق زندہ باد
ہوئے بیدار اے ذلفیؔ
دوائے عشق زندہ باد
 
Top