اشعار - عابد حسین عابد

بات اب تک ھے وہیں اور یقیں ٹوٹتا ھے
درد گھٹتا ھی نہیں اور یقیں ٹوٹتا ھے
اب تو بھونچال مکانوں کی بجائے اکثر
توڑ دیتا ھے مکیں اور یقیں ٹوٹتا ھے
آسمانوں سے اتارے ھوئے روشن چہرے
کھینچ لیتی ھے زمیں اور یقیں ٹوٹتا ھے
 
Top