اسرائیلی کو فلسطینی سمجھ کر گولی مار دی

حسان خان

لائبریرین
یروشلم: ایک اسرائیلی سیکیورٹی گارڈ نے جمعے کے روز یروشلم کی مغربی دعائیہ دیوار پر پہنچنے والے ایک اسرائیلی کو غلطی سے فلسطینی شدت پسند سمجھتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کردیا۔
پولیس ترجمان مکی روزنفیلڈ کے مطابق اس گارڈ کو حراست میں لے کر مجسٹریٹ کے سامنے پیش کردیا ۔​
‘ وہ ایک یہودی لڑکا تھا، اسرائیلی تھا جو باتھ روم والے علاقے میں تھا،’ روزنفیلڈ نے اے ایف پی کو بتایا۔​
’ اس نے کسی وجہ سے اللہ اکبر کا نعرہ بلند کیا تھا جس پر سیکیوریٹی گارڈ نے گن تان کر کئی فائر کئے اور وہ کچھ دیر بعد مر گیا،’ انہوں نے کہا ۔​
ایک فوجی واقف کار نے بتایا کہ وہ ( مرنے والا) شخص قریبی سوپ کے کچن میں رضاکار تھا جو ہاسادک شبد نامی تنظیم چلاتی تھی۔​
ایک اور شخص نے کہا کہ وہ یہاں باقاعدگی سے آتا تھا اور ہم اس سے واقف تھے۔​
یہ واقعہ جمعے کے صبح آٹھ بجے پیش آیا جب سبت کے روز کی مناسبت سے لوگ دیوار کے پاس دعا کیلئے جمع تھے۔ واقعے کے بعد یہ مقام دو گھنٹے تک بند رہا ۔​
طبی ذرائع کے مطابق اس کے پاس کوئی مشکوک شے نہ تھی تاہم ایک نجی ٹی وی چینل نے بتایا کہ اس کی دماغی حالت درست نہ تھی ۔​
پولیس اور دیگر زرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کی ہر پہلو سے تحقیق کی جائے گی ۔ مرنے والے کے سینے پر گولیاں لگی ہیں حالانکہ اسے وارننگ کے طور پر ٹانگوں پر بھی گولیاں ماری جاسکتی تھیں۔​
واضح رہے کہ یہ دیوار اس دوسرے مندر کے آثار ہیں جسے رومیوں نے ستر عیسوی میں آگ لگادی تھی ۔ اسی سے متصل الاقصیٰ مسجد بھی ہے۔​
 

عسکری

معطل
وہ سمجھا خود کش بمبار ہے :grin: ایک بار تو پاکستانی بس میں ایس اہو چکا جب مولوی نے جمائی لے کر اللہ اکبر زور سے کہا تو ساری بس سے لوگ چھلانگیں لگا گئے :grin:
 
Top