اداسی بال کھولے سو رہی ہے

عاطف ملک

محفلین
کہیں مصرعِ طرح "اداسی بال کھولے سو رہی ہے" پر مشقِ سخن ہو رہی تھی۔ہماری بھی کچھ اوٹ پٹانگ سی تک بندیاں ہو گئیں۔محفلین کی خدمت میں پیش ہیں

خلش ہر ایک سچی ہو رہی ہے
میری بیگم مجھی کو دھو رہی ہے

ذرا سا بھی نہیں رویا میں پِٹ کر
وہ مجھ کو پیٹ کر بھی رو رہی ہے

وہ مجھ سے لڑ کے اتنی تھک چکی تھی
"اداسی بال کھولے سو رہی ہے"

مری ہر التجا سن کر بھی ظالم
ترے ہونٹوں پہ پیہم نو* رہی ہے

وہ رخشی ہو یا شیلی ہو یا ڈینی
مری جی ایف** رہی ہے تو رہی ہے

یہ میں ہوں، یہ مرا کپ، اور یہ چائے
اور ایسے اپنی پارری*** ہو رہی ہے

نہ کاٹی جائے گی یہ فصل اے عینؔ
جو الفت تیرے دل میں بو رہی ہے

عینؔ میم
مارچ ۲۰۲۱​
* نو= No
** جی ایف = GF(Girlfriend)
*** پارری = ویسے بتانے کی ضرورت تو نہیں کیونکہ آج کل pawrri ہو رہی ہے وائرل ہے
 
Top