آسیہ کی بیٹیاں!

x boy

محفلین
آسیہ کی بیٹیاں!
فرعون تو گویا ایک استعارہ ہے نخوت کا ،تکبر کا ،تو آسیہ استعارہ ہے ایمان و عزیمت کا۔تاریخ کے ہزاروں سال بیت گئے اگر فرعون نہیں بدلا تو یہ بھی نہیں بدلی ۔ فرعون ہر دور میں پایا گیا تو آسیہ بھی ہر دور میں پائی گئیں فرعون نے ابوجہل کا روپ دھارا یہ ام سمیہ کی صورت میں جلوہ گر ہوئیں تو کبھی ام سیلم کا روپ دھارا ،قیصر روم نےفرعون کا راستہ اختیار کیا تو یہ خولہ و ہندہ کے روپ میں داد شجاعت دیتی نظر آئیں کسی جبار میں فرعون کی جھلک نظر آئی تو یہ حضرت اسما کی صورت میں عزیمت کا گوہ گراں بنیں ،کبھی شجرۃ الدر تھیں اور کہیں وامتصماہ کی پکار لگانے والی کنیز! زمانہ بدل گیا یہ نہ بدلیں عافیہ نے آسیہ کی روایت کا زندہ کیا تو سینکڑوں اس کے نقش قدم پر چلیں ۔ فرعون مصر کا غضب بڑھتا رہا ان کے پائے استقامت میں لغزش نہ آئی ۔فرعون ،سیسی کا جامہ اوڑھ کر سامنے آیا تو یہ اخوان کی بہنوں کی صورت میں جلوہ گر ہوگئیں ، جو کہ فرعون وقت کے بے انتہا ظلم و ستم کے سامنے بھی نہ گھبرائیں اور آسیہ کی طرح یہ دعا مانگتی ہوئی قید خانوں کو بھی اپنے پاکیزہ وجودوں کے ساتھ مہکا دیں !

اور اہل ایمان کے معاملہ میں اللہ فرعون کی بیوی کی مثال پیش کرتا ہے جبکہ اس نے دعا کی اے میرے رب، میرے لیے اپنے ہاں جنت میں ایک گھر بنا دے اور مجھے فرعون اور اس کے عمل سے بچا لے اور ظالم قوم سے مجھ کو نجات دے۔(سورۃ التحریم)
از: ابوعبید
 
Top