آتشدان کا بت صفحہ 96-97

ابو کاشان

محفلین




آتشدان کا بُت


صفحہ 96 -97

aatish48.jpg
 

ابو کاشان

محفلین

صفحہ | ٹیم | تحریر | آغاز | اختتام | کارکردگی | بارِ اوّل | کارکردگی| بارِ دوم | کارکردگی | بارِ آخر | کارکردگی | مجموعی کارکردگی

96-97 | ٹیم 3 | ابو کاشان | 24-08-08 | 24-08-08 | 20% | | % | الف عین | % | الف عین | % | %
 

ابو کاشان

محفلین
ٹائپنگ : ابو کاشان

صفحہ نمبر 96-97

کر وین کے قریب آئے اور پھر ایک ریوالور جولیا کے ساتھی کی کنپتی سے جا لگا۔
جولیا ان دونوں کو آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر دیکھ رہی تھی ! ان میں سے ایک کو بھی نہ پہچان سکی! ویسے خیال یہی تھا کہ یہ اس کے ساتھی ہی ہوں گے۔ لہٰذا اگر وہ میک اپ میں ہیں تو انہیں پہچاننے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ ان میں سے ایک کے ریوالور کی نال اجنبی ساتھی کے ہاتھ اسٹیرنگ پر سے ہٹ گئے تھے ! اور اس کی آنکھیں اس طرح پھیل گئی تھیں جیسے سکتی ہو گیا ہو۔
'چپ چاپ بیٹھے رہو۔' ریوالور والا غرایا۔
ٹرک سے دو آدمی نکل کر اس کا پچھلا ڈھکنا نیچے گرا رہے تھے ! کچھ دیر بعد ڈھکنا کھل کر سڑک پر ٹک گیا۔
'وین ٹرک پر چڑھا لے چلو' ریوالور والے نے جولیا کے ساتھی سے کہا! لیکن جولیا نے اپنے چہرے سے یہ نہ ظاہر ہونے دیا کہ اس نے اس کے الفاظ سُنے تھے۔
سین حرکت میں آئی اور ڈھکنے پر سے گزرتی ہوئی ٹرک کے اندر جا ٹھری! جولیا کو یقین تھا کہ اب ڈھکن بند کر دیا جائے گا۔اس کے تصور ہی سے اس کا دَم گھٹنے لگا اور اُسے ایک بار پھر عمران پر تاؤ آگیا۔ ایسی اوٹ پٹانگ تدبیریں وہی کرتا تھا ! آخر اس کی کیا ضرورت تھی ! کیا یہ اکیلا آدمی یونہی نہیں پکڑا جا سکتا تھا۔ مگر نہیں وہ عمران ہے ! بھلا اس موقع پر حماقت سے کیوں باز رہتا۔ جولیا سوچتی اور جھلستی رہی پھر اسے اس گدھے اجنبی پر بھی غصہ آنے لگا جو کسی بے بس بیوہ کی طرح ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھا تھکے ہوئے چوپایوں کی طرح ہانپ رہا تھا--- اس ڈیوٹ کو پکڑنے کے لئے اتنی درد سری مول لی گئی تھی! جولیا کو عمران کی عقل پر رونا آنے لگا، ایڈیٹ --- ڈفر کہیں کا۔۔۔ !
آپ کی منطق ہی نرالی ہوتی ہے--- وین سمیت پکڑ کر لے جائیں گے۔ --- بُدھو--- ! پتہ نہیں اسے وقت اور انرجی کی بربادی سے کیا مزہ آتا ہے۔
ٹرک کا پچھلا ڈھکنا بند ہوتے ہی گھپ اندھیرا ہو گیا۔
'کیا تم مر گئے ہو۔۔۔ !' جولیا نے اجنبی ساتھی سے جھلا کر کہا۔ اتنے میں ٹرک حرکت میں آ گیا۔ اجنبی ک طرف سے کوئی جواب نہیں ملا تھا! ویسے جولیا نے محسوس کیا کہ وہ اب اور تیزی سے کانپ رہا ہے! ‌جولیا نت اپنت وینٹی بیگ سے پستول نکال کر اس کے دائیں پہلو سے لگا دیا اور بولی۔ 'گدھے ! اب تمہاری چٹنی بن جائے گی! خبر دار چپ چاپ بیٹھے رہنا ورنہ ٹریگر دب جائے گا۔ سیفٹی کیچ ہٹا ہوا ہے۔'
اس نے اجنبی کی کپکپاہٹ محسوس کی اور بے ساختہ ہنس پڑی۔ 'تم جیسے گدھوں کے لئےتو میں تنہا کافی تھی۔'
اب بھی وہ کچھ نہ بولا۔
'جہنم میں جاؤ۔' جولیا نے بُرا سا منہ بنا کر کہا ! آج کا کھیل اُس کے لئے بڑا مایوس کن ثابت ہوا تھا۔
ٹرک پتہ نہیں کب تک چلتا رہا۔ جولیا وقت کا اندازہ نہیں لگا سکی تھی۔
پھر جب ٹرک چلتے چلتے اچانک رُکا تو اس کا سر چکرا گیا !
 
Top