عطا شاد

  1. عاطف سعد

    ہم ایسے فقیروں کو یوں حیرت سے نہ تکیو

  2. ش

    عطا شاد کی ایک غزل

    بڑا کھٹن ہے راستا، جو آسکو تو ساتھ دو یہ زندگی کا فاصلہ مٹا سکو تو ساتھ دو بڑے فریب کھاؤگے، بڑے ستم اُٹھاؤگے یہ عمر بھر کا ساتھ ہے، نبھا سکو تو ساتھ دو جو تم کہوں یہ دل تو کیا میں جان بھی فداکروں جو میں کہوں بس اِک نظر لٹا سکو تو ساتھ دو میں اِک غریبِ بے نوا، میں اِک فقیر بے صدا...
Top