اور کس کا گھر کشادہ ہے کہاں ٹھہرے گی رات
مجھ کو ہی مہماں نوازی کا شرف بخشے گی رات
اپنے اپنے لطف سے دونوں نوازیں گے مجھے
زخمِ دل بخشے کا دن ، اس پر نمک چھڑکے گی رات
آنسوؤں سے تر بہ تر ہوجائے گا آنگن تمام
کرب تنہائی پہ اپنے پھوٹ کر روئے گی رات
چاند تاروں کو چھپا بھی لیں گھنے بادل اگر...