کوئی خیال و خواب نہیں

  1. محمود احمد غزنوی

    کوئی خیال و خواب نہیں ہے قرینِ دل

    غزل کوئی خیال و خواب نہیں ہے قرینِ دل۔ ۔ ۔ بنجر سی ہوگئی ہے مری سرزمینِ دل۔ ۔ کوئی مجاہدہ ہے نہ کوئی مشاہدہ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اک منتظر سکوُت ہوا ہے مکینِ دل۔ ۔ ۔ ۔ ۔ مہمان تھا، چلا گیا، جانا ہی تھا اسے۔ ۔ ۔ اک یاد رہ گئی سو ہوئی ہمنشینِ دل۔ ۔ ۔ وہ اشک جو نکلے تھے زمیں پر نہیں گرے موتی تھے...
Top