غزلِ
شاہ نعیم الدین نعیمی
سبھی ذی ہوش قوموں کا ہے قرنوں سے یہ اندازہ
کلیدِ آگہی کرتی ہے پیدا فکر و فن تازہ
مفادِ ذات غالب ہو اگر طرزِ حکومت میں
بکھر جاتا ہے ایسے عہد کا پھر جلد شِیرازہ
نہ کُھل پایا درِ ایجاب اب تک ان دُعاؤ ں پر
گو میں نے کھٹکٹایا خُوب اُس کے گھر کا...