سفر تنہا نہیں کرتے!

  1. سیما علی

    محسن نقوی سفر تنہا نہیں کرتے!

    سفر تنہا نہیں کرتے! سُنو ایسا نہیں کرتے جسے شفاف رکھنا ہو! اُسے میلا نہیں کرتے تری آنکھیں اِجازت دیں تو ہم کیا کیا نہیں کرتے بہت اُجڑے ہوئے گھر پر بہت سوچا نہیں کرتے سفر جس کا مقدر ہو اُسے روکا نہیں کرتے جو مل کر خود سے کھو جائے اُسے رُسوا نہیں کرتے چلو، تم راز ہو اپنا ۔۔۔! تمہیں اِفشا...
Top