رشید حسرتؔ

  1. س

    غزل برائےاصلاح

    ان خنک ہواؤں کو کوئی جا کے بتا دے پتھر ہیں' ہواؤں کا قہر ہم نہیں لیتے یوں گردش دوراں نے مرمت کی ہماری اب وحشی اندھیروں سےسحر ہم نہیں لیتے معلوم نہیں لوگوں کو قیمتِ گریہ اک بوند کے بدلے میں بحر ہم نہیں لیتے جاں دیں گے بڑی شوق سے بر سرِمیداں احسان تلے دب کہ دھر ہم نہیں لیتے تسلیم...
  2. Asher

    شکستہ دِل، تہی دامن

    شکستہ دِل، تہی دامن۔ شِکستہ دِل، تہی دامن، بچشمِ تر گیا آخر صنم مِل کر ھمیں پِھر آج تنہا کر گیا آخر غریبِ شہر تھا خاموش رہنے کی سزا پائی وفا کرنے پہ بھی اِلزام اُس کے سر گیا آخر بڑھا کر ھاتھ اُلفت کا سدا کی بے کلی دے دی تُمہاری چاہ کر کے ایک شاعر مر گیا آخر یہ طے تھا ھم انا کے فیصلے سے...
Top