راستے میں شام

  1. ابن توقیر

    راستے میں شام از توقیر علی زئی

    ابو جی کے کلیات سے منتخب کلام جمع کرنے کا ارادہ ہے۔ غزل پہاڑوں سے پگھلتا جا رہا ہوں سمندر میں اترتا جا رہا ہوں مرے ساتھی بچھڑتے جا رہے ہیں سوئے منزل اکیلا جا رہا ہوں معمہ تھی مری ہستی مگر اب میں سوچا اور سمجھا جا رہا ہوں ترے شاداب لہجے اب کہاں ہیں تری محفل سے پیاسا جا رہا ہوں تُو خوشبو ہے...
Top