قیصر جعفری

  1. ظ

    سب ہاتھ چھڑائے پھرتے ہیں ۔۔۔۔۔

    سب ہاتھ چھڑائے پھرتے ہیں ، میں چاہے جتنا پیار کروں اے درد کی لہروں تم ہی کہو ، کس ناؤ پہ دنیا پار کروں معلوم نہیں کس منزل پر ، سانسوں ‌کا خزانہ لُٹ جائے کیا سوچ کے تم حصہ مانگو ، کیا سوچ کے میں اقرار کروں ایک روز ملو تنہائی میں ، شکوؤں کا مزا جب آئے گا اس بھیڑ میں کیا دامن تھامُوں ،...
Top