عجب نہیں ہے یہ کوئی کہ تُو نے رقص کیا
مرے کلام پہ میرے عدو نے رقص کیا
کہا جو میں نے شبِ رفتہ وجد میں اللّہ
تو صبح تک مرے کمرے میں " ہو " نے رقص کیا
ملی جو چہرہِ انور کے لمس کی دولت
تو کیف و مستی میں آبِ وضو نے رقص کیا
کچھ ایسی شان سے پہنچے تھے آج مقتل میں
ہوئے جو قتل ، ہمارے لہو نے رقص...