مصطفےٰ زیدی

  1. فاتح

    مصطفیٰ زیدی نظم "سپردگی"۔۔۔ از مصطفیٰ زیدی

    سپردگی میں ترے راگ سے اس طرح بھرا ہوں جیسے کوئی چھیڑے تو میں اک نغمۂ عرفاں بن جاؤں ذہن ہر وقت ستاروں میں رہا کرتا ہے کیا عجب میں بھی کوئی کرمکِ حیراں بن جاؤں رازِ بستہ کو نشاناتِ خفی میں پڑھ لوں واقفِ صورتِ ارواحِ بزرگاں بن جاؤں دیکھنا اوجِ محبّت کہ زمیں کے اوپر ایسے چلتا ہوں کہ چاہوں تو...
Top