ماجدؔ صدیقی

  1. بلال جلیل

    سب مُنتظر ہیں وار کوئی دُوسرا کرے

    سب مُنتظر ہیں وار کوئی دُوسرا کرے مُنہ زور کو شکار کوئی دُوسرا کرے وحشت ملے نہ اُس کی کبھی دیکھنے کو بھی آنکھیں بھی اُس سے چار کوئی دُوسرا کرے ہر شخص چاہتا ہے اُسے ہو سزائے جُرم پر اُس کو سنگسار کوئی دُوسرا کرے ہاتھوں میں ہو کمان، مگر تیرِ انتقام اُس کے جِگر کے پار کوئی دُوسرا کرے ہو اُس...
Top