ہمٹی ڈمٹی

  1. محمد خلیل الرحمٰن

    ہمٹی ڈمٹی

    بیٹھا تھا دیوار پہ اِک دِن انڈے جیسا ہمٹی ڈمٹی دھڑ سے گِرا دیوار سے جب وہ، نکلی اُس کی زردی ساری شاہ کے سارے گھوڑے آئے، اس کے سارے آدمی آئے جوڑ سکے نہ اُس کے تن کو ، کوشش جیسی بھی کرپائے نوٹ: سید عاطف علی بھائی کے خصوصی شکرئیے کے ساتھ
Top