جدائی کے سفر کو مختصر کردو

  1. رحیم ساگر بلوچ

    جدائی کے سفر کو مختصر کردو

    اٹھا کے رخ سے تم زلفیں ادھر کردو مری تاریک راتوں کی سحر کردو سزا دے دو یا چاھے درگزر کردو مگر تم یوں نه مجهكو دربدر كردو هنر مندو! كوئی ایسا ھنر کردو که اس ٹوٹے ستارے کو قمر کردو کوئی رسته كوئی تدبیر سوچو اب جدائی کے سفر کو مختصر کردو تم چاھو تو بھاریں پھر سے لوٹیں گی خطائیں درگزر میری اگر...
Top