دستِ نظر

  1. ا

    نصیر الدین نصیر لگی تھی دل میں ، بالآخر زباں تک آپہنچی--- سید نصیر الدین نصیر

    لگی تھی دل میں ، بالآخر زباں تک آپہنچی کہاں کی آگ تھی ، لیکن کہاں تک آپہنچی ہوائے شوق ، مری خاک کو اُڑا لائی بچھڑ گئی تھی ، مگر کارواں تک آپہنچی وہ ہم سے رُوٹھ گئے اور بے سبب روٹھے خدا کی شان! کہ نوبت یہاں تک آ پہنچی یقین تو نہیں مجھ کو تری جفا کا ، مگر یہ اک خلش مرے وہم و گماں تک آ پہنچی ہم...
  2. ا

    نصیر الدین نصیر راہِ دشوار کو آسان بنا کر چلیے-- سید نصیر الدین نصیر

    راہِ دشوار کو آسان بنا کر چلیے شوق منزل ہے ، تو پھر ہوش میں آ کر چلیے ہجر کی راہ میں یہ فرض ادا کر چلیے اپنی پلکوں پہ چراغوں کو سجا کر چلیے روشنی ہو تو چمک اٹھتی ہے ہر راہِ سیاہ دو قدم چلیے ، مگر شمع جلا کر چلیے خار ہی خار زمانے میں نظر آتے ہیں اپنے دامن کو برائی سے بچا کر چلیے آپ کی سست روی...
Top