دیباچے

  1. زینب

    سلیم کوثر نظم - سندیسہ - سلیم کوثر

    ہمارے پاؤں میں‌جو رستہ تھا رستے میں پیڑ تھے پیڑوں پر جتنی طائروں کی ٹولیاں ہم سے ملا کرتی تھیں اب وہ اڑٹے اڑتے تھک گئی ہیں وہ گھنی شاخیں جو ہم پے سایہ کرتی تھیں وہ سب مرجھا گئی ہیں اسے کہنا لبوں پر لفظ ہیں لفظوں پر کوئی دستاں قصہ کہانی جو اسے اکثر سناتے تھے کسے جا کر سنایئں گے بتایئں گے کہ ہم...
Top