بند کلیاں کھلتے گلاب

  1. بزم خیال

    بند کلیاں کھلتے گلاب

    گلشن میں جب بہار آئے ۔آسمان سے چھم چھم بادل برستا جائے ۔ہوائے گردو غبار تمازت آفتاب سے سمٹتی جائے۔آنکھوں میں بنتے موتی آنسو بن چھلکتے جائیں۔لفظ اپنی ہی زباں میں اجنبیت کا رنگ پائیں تو کہکشاں سے روشنیاں کھلی نگاہوں سے نہ نظریں چار کر پائیں۔ کون کس سے مخاطب ہے ؟لفظ کس سے آشنا ہیں؟قلم تو ندی ہے...
Top