اختر ہوشیارپوری

  1. طارق شاہ

    اختر ہوشیارپوری :::::خبر مِلی ہے غمِ گردشِ جہاں سے مُجھے ::::: Akhtar Hoshyarpuri

    غزلِ خبر مِلی ہے غمِ گردشِ جہاں سے مُجھے کہ دیکھتا ہے کوئی چشمِ مہْرباں سے مُجھے تِرا خیال تھا، تیری نظر کے ساتھ گیا زمانہ ڈُھونڈ کے لائے گا اب کہاں سے مُجھے کہیں یہ تم تو نہیں، میری آرزو تو نہیں بُلا رہا ہے کوئی بامِ کہکشاں سے مُجھے شجر کہاں تھے صلیبیں گڑِی تھیں گام بہ گام رہِ طلب...
  2. طارق شاہ

    اختر ہوشیارپوری ::::: کلّیوں کا تبسّم ہو، کہ تم ہو، کہ صَبا ہو ::::: Akhtar Hoshyarpuri

    غزلِ اختر ہوشیارپوری ( پنڈت ہری چند اختر ) کلّیوں کا تبسّم ہو، کہ تم ہو، کہ صَبا ہو اِس رات کے سنّاٹے میں، کوئی تو صدا ہو یُوں جسم مہکتا ہے ہَوائے گُلِ تر سے ! جیسے کوئی پہلوُ سے ابھی اُٹھ کے گیا ہو دُنیا ہَمہ تن گوش ہے، آہستہ سے بولو کچھ اور قریب آؤ ، کوئی سُن نہ رہا ہو یہ رنگ، یہ...
Top