احمد کمال حشمی

  1. ع

    لمحہ تمہاری یاد کا ٹالا کسی طرح ۔۔۔۔احمد کمال حشمی

    لمحہ تمہاری یاد کا ٹالا کسی طرح سمجھا بجھا کے دل کو سنبھالا کسی طرح دنیا کسی طرح بھی موافق نہ تھی مرے دنیا کو اپنے سانچے میں ڈھالا کسی طرح سقراط میں نہیں ہوں مگر پھر بھی بار ہا میں نے پیا ہے زہر کا پیالہ کسی طرح منظر وہ سامنے ہے کہ چپ رہنا ہے محال ہونٹوں پہ ڈال رکھا ہے تالا کسی طرح...
  2. ع

    سچ ہے کہ مجھ کو اس سے محبت نہیں رہی ۔۔ ۔احمدکمال حشمی

    سچ ہے کہ مجھ کو اس سے محبت نہیں رہی اس کے خلوص میں بھی تو شدت نہیں رہی جھوٹی ستائشوں پہ سبھی خوش تھے اس قدر سچ بولنے کی اب مری عادت نہیں رہی تاریکیاں بڑھیں تو مجھے سوجھنے لگا پھر اس کے بعد آنکھوں کی حاجت نہیں رہی لطفِ سفر ملے گا بھلا جنوری میں کیا سورج میں جون جیسی تمازت نہیں رہی اب...
Top