استاد داغ دہلوی

  1. طارق شاہ

    داغ داغ دہلوی ::::: دِل گیا اُس نے لِیا ہم کیا کریں ::::: Daagh Dehlvi

    غزل داؔغ دہلوی دِل گیا اُس نے لِیا ہم کیا کریں جانے والی چیز کا غم کیا کریں ہم نے مرکر ہجر میں پائی شفا ایسے اچّھوں کا وہ ماتم کیا کریں اپنے ہی غم سے نہیں مِلتی نِجات ! اِس بِنا پر، فِکرِ عالَم کیا کریں ایک ساغر پر ہے اپنی زندگی ! رفتہ رفتہ اِس سے بھی کم کیا کریں کرچُکے سب اپنی اپنی...
  2. طارق شاہ

    داغ داغ دہلوی ::::: کوئی پھرے نہ قول سے، بس فیصلہ ہُوا ::::: Daagh Dehlvi

    غزل داغ دہلوی کوئی پھرے نہ قول سے، بس فیصلہ ہُوا بَوسہ ہمارا آج سے، دِل آپ کا ہُوا اِس دِل لگی میں حال جو دِل کا ہُوا، ہُوا کیا پُوچھتے ہیں آپ تجاہل سے کیا ہُوا ماتم، ہمارے مرنے کا اُن کی بَلا کرے اِتنا ہی کہہ کے چُھوٹ گئے وہ، بُرا ہُوا وہ چھٹتی دیکھتے ہیں ہَوائی جو چرخ پر کہتے ہیں مجھ...
  3. طارق شاہ

    داغ :::: کیا کہوں تیرے تغافل نے، حیا نے کیا کِیا -- Daagh Dehlvi

    غزلِ داغ دہلوی کیا کہوں تیرے تغافل نے، حیا نے کیا کِیا اِس ادا نے کیا کِیا اوراُس ادا نے کیا کِیا بوسہ لے کر جان ڈالی غیر کی تصویر میں یہ اثر تیرے لبِ معجز نُما نے کیا کِیا یاں جگر پر چل گئیں چُھریاں کسی مُشتاق کی واں خبر یہ بھی نہیں، ناز و ادا نے کیا کِیا میرے ماتم سے مِرے قاتل کو ناخوش کر...
Top