ڈاکٹر پیر زادہ قاسم

  1. طارق شاہ

    پیرزادہ قاسم :::::: کفن باندھے ہوئے یہ شہر سارا جا رہا ہے کیوں ::::: Pirzada Qasim

    ڈاکٹر پیرزادہ قاسم کفن باندھے ہوئے یہ شہر سارا جا رہا ہے کیوں سُوئے مقتل ہی ہر رستہ ہمارا جا رہا ہے کیوں مُسَلسَل قتل ہونے میں بھی اِک وقفہ ضرُوری ہے سرِ مقتل ہَمِیں کو، پِھر پُکارا جا رہا ہے کیوں یہ منشُورِ سِتم! لیکن اِسے ہم مانتے کب ہیں صحیفے کی طرح ہم پر اُتارا جا رہا ہے کیوں یہاں اب...
  2. فرحت کیانی

    پیرزادہ قاسم میرے کام بہت آتا ہے اک انجانا غم۔۔پیرزادہ قاسم

    میرے کام بہت آتا ہے اک انجانا غم روز خوشی میں ڈھل جاتا ہے اک انجانا غم دن بھر میں اور کارِ زمانہ لیکن شام ڈھلے ساتھ مرے گھر آ جاتا ہے اک انجانا غم جانے پہچانے سارے غم بجھنے لگتے ہیں اس دل پر جب لہراتا ہے اک انجانا غم کتنے ہی دفتر فکر و سخن کے لکھ ڈالے تو کُھلا بس اتنا احوال لکھا ہے...
  3. فرحت کیانی

    پیرزادہ قاسم میں کب سے اپنی تلاش میں ہوں، ملا نہیں ہوں۔۔۔ڈاکٹر پیرزادہ قاسم

    میں کب سے اپنی تلاش میں ہوں، ملا نہیں ہوں سوال یہ ہے کہ میں کہیں ہوں بھی، یا نہیں ہوں یہ میرے ہونے اور نہ ہونے سے منکشف ہے کہ رزمِ ہستی میں کیا ہوں میں اور کیا نہیں ہوں میں شب نژادوں میں صبحِ فردا کی آرزو ہوں میں اپنے امکاں میں روشنی ہوں، صبا نہیں ہوں گلاب کی طرح عشق میرا مہک رہا ہے...
Top