نتائج تلاش

  1. عکس

    عذر پرہیز پہ کہتا ہے بگڑ کر ساقی ہے ترے دل میں وہی کاوش انجام ابھی سعی پیہم ہے ترازوئے کم و کیف...

    عذر پرہیز پہ کہتا ہے بگڑ کر ساقی ہے ترے دل میں وہی کاوش انجام ابھی سعی پیہم ہے ترازوئے کم و کیف حیات تیری میزاں ہے شمار سحر و شام ابھی ابر نیساں! یہ تنک بخشی شبنم کب تک مرے کہسار کے لالے ہیں تہی جام ابھی بادہ گردان عجم وہ ، عربی میری شراب مرے ساغر سے جھجکتے ہیں مے آشام ابھی خبر اقبال کی لائی...
Top