نتائج تلاش

  1. تسنیم کوثر

    مبارکباد اظہارَ تشکر

    جزاک اللہ سال گرہ مبارک ہو ۔۔ جناب @ڈاکٹر مشاہدرضوی
  2. تسنیم کوثر

    ڈاکٹر مشاہدرضوی کی کتابوں کے خوب صورت سرورق

  3. تسنیم کوثر

    ڈاکٹر مشاہدرضوی: نعت شریف: خاکِ طیبہ

    وعلیکم السلام ۔۔۔ رحمانی حضرت جزاک اللہ ۔۔ ہمزہ کی گڑ بڑی ہوجاتی ہے مجھ سے ۔۔
  4. تسنیم کوثر

    ڈاکٹر مشاہدرضوی : نعت: چار مصرعے

  5. تسنیم کوثر

    ڈاکٹر مشاہدرضوی : نعت شریف: نبوی طلعت

    جزاک اللہ !! محبتوں کے لیے آداب عرض ہے
  6. تسنیم کوثر

    ڈاکٹر مشاہدرضوی : حمد : چار مصرعے

  7. تسنیم کوثر

    ڈاکٹر مشاہدرضوی: نعت شریف: خاکِ طیبہ

    خاکِ طیبہ خاکِ طیبہ کی طلب میں خاک ہوجاے حیات رنج و غم درد و الم سے پاک ہوجاے حیات زندگی کی زندگی ہے عشق و الفت آپ کی حُبِّ احمد گر نہ ہو خاشاک ہوجاے حیات اُسوۂ سرکار کا ہو جو کہ پیرو روز و شب اس کی تو پھر حاملِ ادراک ہوجاے حیات داغ ہاے عشقِ نبوی سے مُزّین قلب ہو سب خیالاتِ غلط سے...
  8. تسنیم کوثر

    ڈاکٹر مشاہدرضوی : نعت شریف: نبوی طلعت

    نبوی طلعت میرا ایماں آپ کی الفت ، سوزِ محبت میری دولت میرے دل میں کردیں پیدا شاہِ مدینہ اپنی چاہت نُور کا مخزن روضہ دیکھوں ، اب تو آقا طیبہ بلالیں ارماں یہ ہے دل میں مچلتا ، پوری کردیجے یہ حسرت کوچہ کوچہ مہکا مہکا ، صحرا صحرا لالہ لالہ لوگو! یہ ہے بوئے زلفِ شاہِ دنیٰ کی نکہت...
  9. تسنیم کوثر

    رضا ایک شعر

  10. تسنیم کوثر

    رضا ایک شعر

  11. تسنیم کوثر

    ڈاکٹر مشاہدرضوی: نعت شریف : نقشِ قدم کی صورت

    نقشِ قدم کی صورت دشتِ طیبہ ہے ہمیں باغِ ارم کی صورت یاخدا! اب تو دکھا دونوں حرم کی صورت حالِ دل کس کو سناوں آپ کے ہوتے ہوئے آپ ہی ہم کو دکھائیںگے کرم کی صورت جس کو ملتا ہے جو ملتا ہے آپ ہی کا صدقہ ہے آپ نہ چاہیں تو نظر آے نہ غم کی صورت آپ چاہیں تو ہو شاخِ شجر پل میں شہا بے...
  12. تسنیم کوثر

    ڈاکٹر مشاہدرضوی: نعت شریف: خیال موے دوست

    خیالِ موئے دوست جاں فزا ہے باغِ جنت سے ہواے کوئے دوست ہے مُشامِ ذہن و دل میں ہر گھڑی خوشبوئے دوست خواب ہی میں دیکھ لوں گر جلوۂ نیکوئے دوست ہر نفس قائم رہے پھر دل میں میرے بوئے دوست جن کو قسمت سے ملی پُشتوں تلک مہکا کیے ایسی خوشبو ہے بسی درمیاں گیسوئے دوست یاخدا! مقبول فرما لے دعاے خستہ...
  13. تسنیم کوثر

    ڈاکٹر مشاہدرضوی: نعت شریف:

    قاسمِ روزگار تاج داروں کے تاج دار ہیں آپ غم کے ماروں کے غم گسار ہیں آپ آپ کے مِثل ہو نہیں سکتا رب کے وہ شاہ کار ہیں آپ آپ کے لب پہ ’لا‘ نہیں آتا قاسمِ روزگار ہیں آپ آپ ہیں اصلِِ عالمیں آقا نائبِ کردگار ہیں آپ میری شہرت ہے آپ کا صدقہ میری عزت مرے وقار ہیں آپ یہ مُشاہدؔ ہو کس لیے بے...
Top