نتائج تلاش

  1. شہزی مشک

    غزل پیشِ خدمت برائے اصلاح

    کاشف بھائی بہت نوازش۔۔۔ میں کوشش کرتا ہوں
  2. شہزی مشک

    غزل پیشِ خدمت برائے اصلاح

    مغالطے کیلئے معذرت چاہتا ہوں شمع کیجئے اور صفر کی بابت آپ درست فرمارہے تھے۔
  3. شہزی مشک

    غزل پیشِ خدمت برائے اصلاح

    کیونکہ معاف کا "معا" وزن فعل کے برابر جو ہے باقی آپ بہتر جانتے ہیں
  4. شہزی مشک

    غزل پیشِ خدمت برائے اصلاح

    جزاک اللہ
  5. شہزی مشک

    غزل پیشِ خدمت برائے اصلاح

    بہت شکریہ دراصل ہماری زندگی ذرا تھرل بھری ہے بس اتنا تفصیلی مطالعہ کا وقت معیسر نہیں آ رہا بس جو خیال آتا ہے قلمبند کردیتے ہیں۔ استادوں کا ادب ہمیں گھر سے ہی ملا بلکہ یہ کہنا درست ہوگا کہ ہمیں ورثے میں یہی کچھ ملا اور مال و ذر بھی یہی ہے تو نظر انداز کرنے کا سوال ہی نہیں بنتا۔
  6. شہزی مشک

    غزل پیشِ خدمت برائے اصلاح

    بہت شکریہ مگر بحر سے خارج ہوجائے گا۔ از سر نو دیکھوں گا کیونکہ اس سے پہلے ہمیں معاف کردو کا ردیف باندھا جو بحر سے باہر تھا۔
  7. شہزی مشک

    غزل پیشِ خدمت برائے اصلاح

    اس غزل کو درست نہیں کیا جاسکتا ؟ شاید میں ردیف قافیہ کے ساتھ نبھا نہیں پارہا تو اس میں ربط جاتا رہا۔۔۔
  8. شہزی مشک

    غزل پیشِ خدمت برائے اصلاح

    استاد محترم ! حکم فرمائیں کہ کیا کیا جائے ؟
  9. شہزی مشک

    غزل پیشِ خدمت برائے اصلاح

    پہلے تو آپ کی توجہ دینے کیلئے محبت بھرا شکریہ ان بے ربط مصروں کی نشاندہی فرمادیں تاکہ ان کو بہتر کیاجاسکے۔ صفر کی ف پر زبر لگایا جاسکتا ہے کیا ؟
  10. شہزی مشک

    غزل پیشِ خدمت برائے اصلاح

    برائے توجہ الف عین الف نظامی
  11. شہزی مشک

    اللہ تعالی ہم سب پر رحم کرے، آمین

    اللہ تعالی ہم سب پر رحم کرے، آمین
  12. شہزی مشک

    دل شب ِ وصل کیِ لذت کا شناسا ہے اسے ۔ سلمان دانش جی

    کلام کمال ہے بس اتنی گزارش کرنی تھی کہ بحر بھی ساتھ ساتھ لکھ دیا کریں کیونکہ نئے لکھنے والوں کیلئے سیکھنے کا موقع معیسر آئے گا
  13. شہزی مشک

    غزل پیشِ خدمت برائے اصلاح

    بہت ہوچکا ہے ہمیں نا سکھانا کیا کیا برا ہے ہمیں نا سکھانا جو تم نے سنا ہے وہی تم نےسمجھا جو ہم نے کہا ہے ہمیں نا سکھانا ستم جو کیا تھابھلا بھی دیا ہے زباں پر دعا ہے ہمیں نا سکھانا ہمیں الجھنیں اور نہیں چاہیئے بس یہی التجا ہے ہمیں نا سکھانا جہاں میں محبت قدر ہی نہیں ہے تمہیں کچھ کہا ہے ہمیں...
  14. شہزی مشک

    یہی مشک اک التجا کررہا ہے جو چاہت ملے تو دلوں میں بسا لو

    یہی مشک اک التجا کررہا ہے جو چاہت ملے تو دلوں میں بسا لو
  15. شہزی مشک

    "آنسو کسی کے آنکھ میں دیکھے نہیں جاتے ہم دل میں کبھی بغض و کینہ نہیں لاتے"

    "آنسو کسی کے آنکھ میں دیکھے نہیں جاتے ہم دل میں کبھی بغض و کینہ نہیں لاتے"
  16. شہزی مشک

    محبت پر معمور

    محبت کبھی بھی انسان کو خود غرض نہیں بناتی جس شخص کے دل میں بس جاتی ہے محبت جو شخص معور ہو محت کیلئے پھر اُس دل میں کبھی عداوت نہیں آتی اُ س کے دل میں کبھی بغض و کینہ نہیں آتا ہر انسان سے کرتا ہے وہ شخص محبت ہر انسان کی کرتا ہے ہر حال میں عزت ًمحبت تو ہے قربانی کا دوسرا نام یہ لینا نہیں جانتی...
  17. شہزی مشک

    نظم - مرے ساتھیوں پھر عَلم تم اُٹھالو - برائے اصلاح

    بعد از اصلاح مرے ساتھیو پھر عَلم تم اُٹھالو بڑھو نوجوانو وطن کو سنبھالو نظر لگ گئی ہے وطن کو ہمارے چمن جو اجڑنے لگا ہے، بچا لو جوا ں جووطن کے مرے جارہے ہیں خدارا! اٹھو اور ان کو بچالو قیادت ملے گر تمہیں معتبر تو اُسے رہنما تم خوشی سے بنا لو جو خونِ شہیداں بہا ہے زمیں پر کرو قدر اور اس کی حرمت...
  18. شہزی مشک

    نظم - مرے ساتھیوں پھر عَلم تم اُٹھالو - برائے اصلاح

    جزاک اللہ خیرا۔۔۔۔۔ دعا کیجیئے گا میری طبعیت کافی دن سے خراب چل رہی ہے۔۔۔۔۔۔۔
  19. شہزی مشک

    نظم - مرے ساتھیوں پھر عَلم تم اُٹھالو - برائے اصلاح

    استادِ گرامی ! میرے پاس اب وہ وقت نہیں رہا مگر کچھ بہتر کرنے کی کوشش کی ہے تو ذرا دیکھ لیں تو میں حتمی غزل بعد از اصلاح پیشِ خدمت کردوں۔ جوا ں جووطن کے مرے جارہے ہیں خدارا! اٹھو اور ان کو بچالو یہی مشک اک التجا کررہا ہے جو چاہت ملے تو دلوں میں بسا لو جواپنے لئے تم بھلا چاہتے ہو وہ راہیں سبھی...
Top