بُھولی بِسری یاد جو آئی، سپنے میں
مَن کی ندیا موج میں آئی، سپنے میں
دل نے کل بچپن کی یاد کے میلےمیں
وقت کی اُلٹی گھڑی گھمائی، سپنے میں
گھِر کے کُچھ پَل بیٹھا، کھیلا، اپنوں میں
نیند پری روٹھوں کو منائی، سپنے میں
ایک کھلنڈرا جھرمٹ تھا کل چھتی پر
مشکل سے کچھ جگہ بنائی، سپنے میں
سب مل کر ہم...