نتائج تلاش

  1. ص

    سخنورانِ محفل کے شعری فن پارے۔۔۔!

    ایک غزل پیش خدمت ہے۔ ہم محبت کو عام کرتے ہیں ہر کسی کو سلام کرتے ہیں ہم کو محلوں کی کیا ضرورت ہے ہم دلوں میں قیام کرتے ہیں فکر دنیا نہ فکر عقبٰی ہے صبح سے یونہی شام کرتے ہیں یاد ِآقا میں ناچ اور باجے کیا یہی سب غلام کرتے ہیں پل دو پل کا یہاں سوال نہ کر زندگی تیرے نام کرتے ہیں ہم تو...
  2. ص

    غزل

    ہم محبت کو عام کرتے ہیں ہر کسی کو سلام کرتے ہیں ہم کو محلوں کی کیا ضرورت ہے ہم دلوں میں قیام کرتے ہیں
Top