نہیں آیا ہے کوئ بھی تازہ خیال ایک مدت سے
نہیں آیا ہے کوئ بھی لمحہٴ ملال ایک مدت سے
خشک ہو گئے ہیں گالوں پہ جم کے آنسو میرے
نہیں آیاہے قلم پہ میرے دورِجمال ایک مدت سے
نہیں لیتا یہ اب تو اُس گلی میں جانے کا نام تک !
نہیں دکھایا ہے دِل نے کوئ کمال ایک مدت سے
گھبرا گیا ہے شائد واعظ کی باریک چالوں...