چلو اس کوہ پر اب ہم بھی چڑھ جائیں
جہاں پر جا کہ پھر کوئی کبھی واپس نہیں آتا
سنا ہے اک ندائے اجنبی بانہوں کو پھیلائے
جو آئے اس کا استقبال کرتی ہے
اسے تاریکیوں میں لے کہ آخر ڈوب جاتی ہے
یہی وہ راستہ ہے جس جگہ سایہ نہیں جاتا
جہاں پر جا کہ پھر کوئی کبھی واپس نہیں آتا
چلو اس کوہ پر اب ہم بھی...