You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly.
You should upgrade or use an
alternative browser.
-
کب،کہاں،کس وقت،کس کو،موت دبوچ لیتی ہے،،کوئی پتہ نہیں کسی کو، اسلیئے ہرکوئی موت کی تیاری میں رہے
-
وہ وقت بھی دیکھا ہے تاریخ کی گھڑیوں نے ،، لمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائی
-
شاید کہ نہیں پہنچی بابِ قُبُول تک ،، ساقی ذرا اور کہ توبہ سفر میں ہے
-
قافلے دلدل میں جا ٹھہرے ۔ رہنما پھر بھی رہنما ٹھہرے
-
-
-