نتائج تلاش

  1. ضیا المصطفیٰ تُرک

    ایک اور تازہ غزل

    t 08:12 شبِ گریہ ہے مگر کوئی بھی آواز نہیں ۔ ۔ ۔ اور خیموں سے اُدھر کوئی بھی آواز نہیں ۔ ۔ ۔ رنگ بُجھتے ہوئے اور آئینے جل اُٹھتے ہوئے ۔ ۔ ۔ ہر طرف رقصِ شرر ۔ کوئی بھی آواز نہیں ۔ ۔ ۔ ڈوبتے ہاتھ ۔ سسکتی ہوئی آنکھیں ہر سمت ۔ ۔ ۔ سَیلِ پُر شور ہے ۔ پَر کوئی بھی آواز نہیں۔ ۔ ۔ آسماں گِرتا ہوا...
Top