فوج کو جنرل مشرف کی خلاف پیش ہوئی مذمتی قراردادوں اور پھر صدارت سے علیحدگی، افتخار چوہدری کی باامر مجبوری بحالی کی شدیدتکلیف تھی۔ لیکن ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا اسٹیبلیشمنٹ سے صحیح پھڈا اسامہ بن لادن کی انکوائری سے شروع ہوا تھا۔ رہی سہی کسر ریمنڈ ڈیوس کیس اور میمو گیٹ سکینڈل نے پوری کر دی۔...
اپریل سے خان صاحب نے اپنے ترکش میں موجود ہر تیر چلایا ،ہم خیال جج ، جلسے، جلوس، اسلامی ٹچ، قاتلانہ حملہ ٹچ ،دھرنا، سڑکیں بند، لانگ مارچ اور سب سے بڑھ کر اربوں روپے سے کھڑی سوشل میڈیا پراپوگنڈہ کی بہت بڑی طاقت مگر فی الحال تک نا جلد الیکشن ملا ،نا من پسند آرمی چیف،نا الیکشن کمشنر کا...
ویسے اگر یہ پنڈی کچہری چوک سےبجائے پنڈی شہر کی طرف جانے کے ، مال روڈ سے ہوتے ہوئے ، مری روڈ کی شروعات سے بائیں طرف ہاکی یا کرکٹ گراؤنڈ کو اپنے دھرنے کا مسکن بنا لیں تو ص آ جائے۔ کاش خان صاحب ہمت کریں۔
سال کے اس حصے میں مصروفیات ویسے ہی کچھ بڑھ جاتی تھیں، تو حاضری کم کم ہوتی تھی۔ پچھلے ماہ والدہ محترمہ کے انتقال کی وجہ سے حاضری بہت ہی کم رہ گئی۔ ان شاء اللہ جلد روٹین بحال ہو گی۔
یاد آوری کا شکریہ۔:)