عائشہ، اس کا مطلب اشیاء ، مزاج اور ماحول کے بے ترتیب ہونے ، بکھرے ہونے یا بے ہنگم ہونے سے ہو سکتا ہے، یعنی ان میں سے موقع و محل کے لحاظ سے کسی کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ فارسی زبان میں مستعمل ہے۔