عارف، واقعہ پر افسوس اور اظہار بیزاری کے لیے آپ نے بھی اپنے کیفیت نامے میں جو کچھ کہا وہ انتہائی غلط ہے۔ اب صورتحال یہ ہے کہ کچھ لوگوں کو ایک نام نہاد جواز مل گیا کہ وہ اصل واقعہ کو نظر انداز کریں اور آپ کے الفاظ کو سامنے رکھ کر معاملے کا ٹھٹہ اڑانا شروع ہو جائیں۔
عثمان آرمی پبلک اسکول پر حملہ کے وقت ہم نے ایسی کوئی بات نہیں لکھی تھی پھر بھی اس واقعہ پر ظالمان کےحامی محفل پر دفاعی کاروائیاں کرتے پائے گئے تھے۔ اب جب کہ ثابت ہوچکا ہے کہ یہ کاروائی بھی ظالمان کے کزنز داعش نے کی ہے، ایسے میں اس قسم کا تمسخر یہی سگنل دیتا ہے کہ یہ مخلوق کافر بچوں کی ہلاکت کو مسلمان بچوں کی ہلاکت کا بدلہ سمجھتی ہے
ان واقعات میں ملوث مذہبی دہشت گرد اور ان کے حمایتی مسلمانوں کی صفوں میں ہیں۔ تاہم انہی دہشت گردوں کے خلاف جنگ کرنے والے بھی آخر مسلمان ہی ہیں۔ اس لیے کل مذہب اور قوم کے خلاف ایسی رائے قائم کرنا غلط رویہ ہے۔
پہلے افواج نے خود مجاہدین، طالبان وغیرہ بنائے اور پھر جب میری بلی مجھے میاؤں والا معاملہ ہوا تب انکے خلاف کاروائی شروع کی۔ آج بھی افواج کی صفوں میں گڈ طالبان بیڈ طالبان موجود ہیں