اردو محفل فورم

با ادب
با ادب
بہت اعلیٰ
محمد عظیم الدین
محمد عظیم الدین
اس خدا نے یہ بھی فرمایا ہے
وما خلقت الجن والانس الا ليعبدون
راحیل فاروق
راحیل فاروق
بھائی سوہنا، آپ تو وہاں رہتے ہیں جہاں دین نازل ہوا تھا۔ جانتے نہیں کہ عبد کسے کہتے ہیں؟ عبادت صرف پوجا پاٹھ کا نام ہوتا تو جہلائے عرب نے بھلا اس میں کوئی کمی چھوڑی تھی؟
شعر میں جس عبادت کا ذکر ہے وہ پوجا پاٹھ ہی ہے۔ قرآن میں جس عبادت کا ذکر ہے وہ کامل بندگی ہے۔ ورنہ فرشتوں کو انسان پر فضیلت ہوتی کہ وہ سجدوں میں ہم سے کہیں آگے ہیں۔
محمد عظیم الدین
محمد عظیم الدین
جی آپ نے درست فرمایا، کامل بندگی، اس کےلیے ایک شعبے کو مکمل نظر انداز کرنا انصاف نہیں۔ اکثر اس طرح کے اشعار اور دلائل جاہل صوفیوں کے ہاں ملتے ہیں جو ثابت یہ کرنا چاہتے ہیں کہ نماز، روزے کی مشقت کے بجائے مخلوق کی خدمت میں نجات ہے۔
محمد عظیم الدین
محمد عظیم الدین
ایسے بد بختوں کو بھی سنا جو یہ کہتے ہیں حج کے لیے اتنی مشقت کرنے کی کیا ضرورت جب اللہ شہ رگ سے بھی زیادہ نزدیک ہے بس مخلوق (یعنی خود ان کی اپنی) خدمت کرو۔ اس لیے صراحتاً عرض کیا تھا عبادات کو نظر انداز کرنا درست نہیں۔
راحیل فاروق
راحیل فاروق
عبادت کو نظر‌انداز کرنے کی بات آپ نے بے‌جا فرض کر لی۔ کہا تو صرف یہ جا رہا ہے کہ عبادت کا فریب خدا کو دینے کی کوشش نہ کی جائے۔
محمد عظیم الدین
محمد عظیم الدین
فرض نہیں حضور، تجربہ اور مشاہدہ ہے جیسے آپ اپنے تجربے کی بنیاد پر بات کررہے ہیں ایسے ہی ہمارا بھی واسطہ ایسے لوگوں سے پڑا ہے جن کا ذکر اوپر کیا ہے۔
ڈاکٹرعامر شہزاد
ڈاکٹرعامر شہزاد
السلام و علیکم بھیا ! کہاں ہیں اتنے دنوں سے ؟؟؟ Missing U :)
راحیل فاروق
راحیل فاروق
مسیحا، بس ادھر ادھر کے کام کاج۔ پڑھائی، ملازمت اور گھر‌بار کے جنجال۔ آپ سنائیے کیسے ہیں؟
با ادب
با ادب
جن۔لوگوں نے عبادت کی روح جو سمجھ لیا انھیں اللہ نے بھی سمجھ لیا. وہ بہتر جانتا ہے کون کتنے پانی میں ہے اور جنھوں نے بظاہر عبادت کا لبادہ اوڑھ کے لوگوں کو گمراہ کرنے کی سازش کی وہ ان سے بھی واقف ہے.
با ادب
با ادب
عبادت میں سے نہ تو حقوق اللہ کی نفی جائز ہے نہ حقوق العباد کی نہ اخلاقیات کی. عبادت کسی بھی ایک جزو کا نام۔نہیں جو لوگ مخلوق کی خدمت ہی کو عبادت سمجھتے ہیں وی بھی کُل کے انکاری اور جو صرف حقوق اللہ کو سمجھتے ہیں وہ بھی
راحیل فاروق
راحیل فاروق
یہ تبصرہ تو آپ نے ضائع ہی فرمایا، آپا۔
با ادب
با ادب
ادخلوا فی السلم کافة
دین میں داخل ہونا ہے تو پورا کا پورا ۔ دین کی کوئی ایک ٹانگ پکڑ کے لٹک نہیں جانا کہ بس یہی دین ہے. دین میری یا آپ کی کی گئہ تعریف کے مطابق نہیں یہ اللہ اور رسول کے حکم۔کے مطابق ہے
Top