میں پہلے داغ سے مراد داغ ہی سمجھا اور شعر کچھ بےمعنیٰ سا معلوم ہوا۔ پھر اندازہ ہوا کہ اچھا، یہ تو اپنے نواب مرزا خان داغؔ ہیں۔ مزا آ گیا!